Hamzad by Saima Kazmi Naye Ufaq ibn_e_talib urudnovels urdupdf

Review of Story by Ibn e Talib

السلام علیکم

ہمزاد۔۔ نئے افق ۔۔ جنوری2020

سیدہ صائمہ کاظمی

تبصرہ/تعارف: ابنِ طالب

اس کہانی کے تین بنیادی کردار ہیں لیکن ٹھہریئے۔۔کردار تو دو تھے اور جو کردار آخری سطروں میں آئے اسے بنیادی کیسے کہا جا سکتا ہے لیکن۔۔۔ ایسا ہی ہے۔ آخری سطور میں سامنے آنے والا کردار ہی کہانی کی بنیاد بنا۔ سب سے پہلا کردار(کہانی میں سامنے آنے کی ترتیب کے مطابق) گورکن کا ہے جو قبر کھودنے میں مصروف نظر آتا ہے اور پھر کہانی کا ہیرو، علیم جو ریل گاڑی خراب ہو جانے کی وجہ سے ایک اسٹیشن پہلے ہی اتر نے کے بعد پیدل ہی منز ل کی طرف بڑھتے ہوئے کھو جاتا اور پھر ٹکراتا ہے اس گورکن سے جو اس کے لئے تازہ یخنی کا انتظام کرنے کئے گوشت کی دکان کی بجائے قبر ٹٹولتا ہے، گورکن ایسا کیوں تھا؟ یہ تو کہانی ہی بتا سکتی ہے۔

علیم جسے اس کے ایک دوست نے ڈراؤنی اور ماوارئی کہانیاں سنا سنا کر پہلے ہی ڈرایا ہوتا ہے، اس کے ساتھ ایک خوشبو سفر کرتی ہے،جہاں علیم رکا، خوشبو بھی رکی اور جب وہ چلا تو خوشبو بھی چلی۔ اسے اپنے آس پاس ہی یہ خوشبو محسوس ہوتی ہے لیکن اختتام تک یہ خوشبو اس کے کندھے پہ مسکن بنا لیتی ہے، اور یہ سفر کیسے طے ہوا؟ ہمزاد ہی بتا سکے گی۔

کہانی مختصر لیکن لکھنے کے صلاحیتوں سے لیس قلم کی مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ کچھ کہانیاں ایسی ہوتی ہے جو مختصر ہونے کی وجہ سے کمی کا احساس چھوڑ جاتی ہیں ، اس کہانی میں صاحبِ قلم کا پیغام بہت ہی خوبصورت انداز میں قاری کے ذہن میں منتقل ہو جاتا ہے۔ زندگی میں انسان تب تک کھلے عام دندناتا پھرتا ہے جب تک اس کی "باگ" کھینچنے والا کوئی نہ ہو، ایسے ہی منہ زور گھوڑے کا لگام دینے کے لئے وہ آیا تھا، ساتھ ہی وہ بھی ظاہر کر دیا جو اس "نئے آنے " والے کو لگام ڈالے رکھتا تھا۔

کہانی اگرچہ مختلف طرز کی ہے لیکن یہ پیغام بہت سادگی مگر موثر انداز میں دیا گیا۔

اللہ محترمہ سیدہ صائمہ کاظمی کو کامیابیاں عطا فرمائے، سلامت رہیں۔ خوش رہیں۔