گرین سیریز کا ناول نمبر 10 جلد ہی پبلش کیا جائے گا۔

#

GreenSeries Review ShahzadAhmed Feedback Parasites ibnetalibs jasoosiovel UrduJasoosi) urduspyfiction pdfnovels

 


Review  Parasites ibnetalibs jasoosiovel UrduJasoosi) urduspyfiction pdfnovels

Feedback by  ShahzadAhmed


ناول: پیراسائیٹس(گرین سیریز نمبر 13)

مصنف: ابن طالبؔ

تبصرہ: شہزاد احمد آرائیں۔

اسلام علیکم ورحمتہ اللہ

نوٹ: تمام قارئین تبصرے کو ناول پڑھنے کے بعد پڑہیں۔ اور اپنی رائے دیں کہ آپ اس تبصرے سے کس حد تک متفق اور تفرق ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔

تو سب سے پہلے دیری کیلئے معذرت۔ کہ اتنی دیر بعد اس ناول پر تبصرہ کررہا ہوں۔ دیگر قارئین کے تبصرے پڑھ کر اتنا اندازہ تو ہوا کہ یہ ناول پچھلے تمام ناول سے زیادہ پسند کیا گیا ہے اور شاید پسند کی وجہ مسٹر بی کا کردار ہے۔ جی ہاں یہی وہ کردار ھے جسنے تمام قارئین کے دلوں کو چھوا بھی ہے اور اس کہانی میں اپنی دھاک اس زور بٹھائی ہے کہ جواب نہیں۔ یہاں تک کی گرین سیریز کے میمبر اسکو گولی مارنے پر آمادہ ہیں۔ کیا مستقل میں گرین سیریز اور مسٹر بی آمنے سامنے آنے والے ہیں؟ اگر ایسے حالات ہوئے تو مسٹر بی کیسا رویہ اپنائے گا؟ کیونکہ کسی کو پتہ نہیں کہ کب وہ کیسا ہو۔ بہت سے لوگ ساحر کی دوہری شخصیات پر اپنے سر جوڑے بیٹھے ہیں کہ کہیں یہ کوئی بیماری تو نہیں؟ کیونکہ اسکی ساری ٹیم کو شہید کردیا گیا تھا بس وہ اور صرف لارڈ زندہ بچے۔ کیا ساحر واقعی کسی ذہنی بیماری میں مبتلا ہے؟ کیونکہ ساحر اپنی ٹیم سے کتنی محبت کرتا ہے وہ اس ناول میں ہمیں بخوبی دیکھنے کو ملتی ہے۔ بیماری بھی ہوسکتی یے کیونکہ اپنے پرسنیلٹی تبدیل کرتا رہتا ہے۔ کب کیسا ہو کوئی پتہ نہیں یہاں تک کے ساحر کو بھی نہیں پتا کہ اسکے ساتھ ایسا کیوں ہوتا ہے؟ ہائیں! سچی! جی بلکل سچی۔۔۔ یہ تو ہوگیا اس کردار پر سوالات اور خیالات جو آجکل بہت چرچے میں ہے۔ اس ناول کا پلاٹ اپنی مثال آپ ہے جو قبضہ مافیہ کے گرد گھیرا تنگ کرتا ہے۔ ہمارا ساحر بھی کھلے سانڈ کی طرح گلیوں بازاروں میں گھومتا ہے جس پر ایک بزرگ انہیں ڈانٹتے بھی ہیں۔ یہی سے اندازہ ہوتا ہے کہ ناول کو ریئلٹی فل بنایا گیا ہے۔ اور پھر منظر بدلتا ہے ناول کے شروعات میں جتنی بار منظر بدلتا ھے سسپنس بڑھتا رہتا ہے، اس ناول کا سسپنس بہت ہی کمال تھا۔ تقریباً سو صفحات مکمل کرنے کے بعد کچھ سمجھ آئی کہ ہوکیا رہا ھے۔ کبھی ساحر تو کبھی ماسٹر زیرو اور کبھی مسٹر بی۔ ایک چیز اور جو اس ناول میں نظر آئی وہ جبران اور کبیر کو سائڈ پر رکھ کر نئے میمبران کو سامنے لایا گیا اور انکا تعارف کھل کر ہمارے سامنے آسکا۔ ہاں نئے میمبران کی بات ہورہی ہے تو ہم ثانیہ کے ساتھیوں کو کیسے بھول سکتے ہیں۔ انکا اس ناول میں بلکل بھی زکر میں ہوا جبکہ پچھلے ناول میں ہمیں لگا تھا کہ وہ بھی گرین سیریز کے میمبران کو جاننے کے بعد ثانیہ کی طرح ان میں شامل کر لیئے جائینگے۔ دیکھیں مستقبل میں کیا ہوتا ہے۔ تین مزید نئے کردار متعارف کروائے گئے۔ مرد نما عورت رضی اور ایہ سولجر اور ایک ہاشم۔ مسٹر بی کو دیکھ کر یہ لگتا ہے کہ جب بھی گرین سیریز کیلئے حالات ناسازگار ہوں تو لارڈ کو مسٹر بی کی خدمات حاصل کرنی پڑیں گی۔ ایسے حالات بھلا گرین سولجرز کیلئے کیسے ہوسکتے ہیں وہ تو اتنے طاقتور ہیں کہ وزیر دفاع تک اسکے سامنے کچھ بول نہیں پاتے۔ جی ہاں ایسی شخصیات پر بھی حالات تنگ ہوجاتے ہیں۔ جیسے کبیر اور جبران بھیا گولیاں کھا کر بستر پر آرہے۔ کبیر نے ہمت کی مگر پھر دونو پائوں میں تین تین کیل ٹھکوا بیٹھا۔ سوچ کر ہی روح کانپ جاتی ہے۔ یہ جو طریقہ ابن طالب بھائی نے اپنایا ہے کہ نئے میمبران کو زیادہ آگے لایا جائے بہت خوبصورتی سے اپنایا ہے۔ خوبصورتی سے یاد آیا۔ میں تو سوہنی کو بھول ہی گیا تھا۔ اتنی سوہنی کہ اسکے سامنے ہر روپ پھیلا پڑ جائے۔ اب یہ روپ کون ہے یہ آپ ناول پڑھ کر جان لیجئے۔ ہر چیز spoil کردونگا تو ناول کو کون پڑھے گا۔ میں تو آخر تک اس سوہنی کو کوئی نیا کردار ہی سمجھتا رہا مگر پھر پتہ لگا کہ یہ تو کوئی چھپا رستم نکلا ہے۔ واقعی مصنف اور ثانیہ دونو نے سوہنی کے کردار میں اپنا حق ادا کردیا ہے۔ سوہنی کی بات ہورہی ہے تو میں سوہنی کے حسن کے حملوں کے ساتھ ساتھ ایکشن کے حملوں کو کیسے بھول سکتا ہوں۔ سوہنی اور مسٹر بی کا مقابلہ اپنی مثال آپ تھا۔ مسٹر بی نے سوہنی پر ہاتھ تو نا اٹھایا مگر اسکی انا کو اچھا نقصان ضرور پہنچا دیا۔ بچاری سوہنی کو اپنے شکار پنساری سے بھی ہاتھ دھونا پڑا۔ ہاں اپنے پنساری سے یاد آیا کہ ایک ٹھرکی ڈاکٹر کی پٹائی بھی ہوئی تھی اور اس ڈاکٹر کے بعد پنساری کی باری آگئی۔ بھئی اس حساب سے مجھے لگتا ہے مجھے میڈیکل کی پڑھائی چھوڑنی پڑے گی۔ Description: 😕Description: 😂۔ آجکل کے پنساری بھی نا۔ اتنے امیر اور ظالم کے سرعام قتل بھی کرنے لگے۔ وہ اپنے جبران، کبیر اور عباس کی قسمت اچھی تھی۔ ہاں عباس سے یاد آیا اپنے ہردل عزیز عباس کو بھی اب باقائدہ ٹیم میں شامل اور تعارف کروایا گیا ہے۔ باقی رہی بات گرین سروس ایک ٹیم ہے یا ایجنسی تو میں کہونگا کہ دونو ہیں۔ اختیارات ایجنسی والوں سے بھی بڑھ کر ہیں جنکا استعمال ہمیں اس ناول میں دیکھا کہ مجرم تو جائے ساتھ ساتھ انکے ساتھ دینے والے سرکاری افسر بھی اپنے عہدے کی طاقت سمیت بوریا بستر گول کروا رہے تھے۔ اس بار مزاح بھی بہت خوب رہا خاص کر ہم تم ایک کمرے میں بند Description: 😂Description: 😂۔۔۔۔ خیر کہانی ابھی باقی ہے جسکا اشارہ ہمیں اسی ناول میں ہے روپ اور سلطان کے اسلحہ کی فیکٹریوں سے۔ اگلے ناول میں لگتا ہے کہ اسلحے کا بےدریغ استعمال ہوگیا؟ کیا ایسا ہوگا؟ اگر ایسا ہوا تو کیا گرین سیریز بھی اسلحہ استعمال کرے گی؟ اس کہانہ نے بہت سے سوالات اور اشارے دیئے ہیں۔ آپ بھی دیکھیں کہ آپکو کونسا سوال ملتا ہے۔ خیر آپ بھی اپنی رائے دیں۔ میں نے یہ تبصرہ بھی جلدی میں لکھا ھے جیسا چاہتا تھا ویسا نہیں لکھ پایا۔ بہت چیزیں رہ گئی اور کئی تو پہلے بھائیوں نے لکھ بھیجی ہونگی۔ تو ابھی کیلئے اتنا ہی۔۔۔دعائوں میں یاد رکھیے اور خوش رہیے۔ فی امان اللہ۔

Post a Comment

2 Comments

  1. بہت ہی شاندار تبصرہ کیا گیا ہے۔۔ یہ ناول واقعی شاندار ہے۔۔ میں خود مسٹر بی۔کو دیکھ کر پریشان ہو گیا تھا کہ یہ کیا چیز ہے؟ 😀

    ReplyDelete
    Replies
    1. حوصلہ افزائی کے لئے ممنون ہوں، سلامت رہیں

      Delete