گرین سیریز کا ناول نمبر 10 جلد ہی پبلش کیا جائے گا۔

#

GreenSeries Feedback ibnetalibs imranseries jasoosinovel UrduJasoosi urduspyfiction pdfnovels

 

imranseries Green Series jasoosinovel UrduJasoosi urduspyfiction pdfnovels

Review: Green Series and Comparison with Imran Series

السلام علیکم !!

یہ پیغام ایک واٹس ایپ گروپ میں دیا گیا_آپ اپنی رائے کا اظہار کیجئے، یعنی صاحب پوسٹ کو جواب دینے کی بجائے، گرین سیریز کے حوالے سے اپنی رائے کا اظہار۔

/

میں ذاتی طور پر موازنہ کرنے کے حق میں ہی نہیں، ہر انسان منفرد ہے اسی طرح اندازِ تحریر ، سوچنے کا انداز اور کرداربھی۔جہاں تک گرین سیریز سے پیار کرنے والے اور اس کے قارئین عمران سیریز کے ساتھ گرین سیریز کا ذکر کرتے ہیں تو اس کی وجہ ابنِ صفی صاحب یا مظہر کلیم صاحب کی تحریر نہیں ، نہ اشتیاق احمد صاحب اور نہ ہی باقی بڑے مصنفین کی۔۔۔۔ بلکہ وہ " عصرِ حاضر" کو دیکھتے ہوئے بات کر رہے ہوتے ہیں، عصر حاضر کی "تحریر" کا موازنہ کیا جا رہا ہوتا ہے نہ کہ "سیریز" یا اس کی "تخلیق" کا۔ عمران سیریز کے ذکر کے ساتھ گرین سیریز کے ذکر کی وجہ "نئی تخلیق" اور "تحریر کا معیار "ہے جو سراسر اللہ کی مہربانی ہے کیونکہ اگر یہ مہربانی کی بجائے محنت ہوتی تو محنت کرنے والے ان گنت افراد سے ہم سب متعارف ہیں۔ لکھنے(ٹائپ کرنے) مِیں میں محنت ضرور کر رہا ہوں لیکن کردار اور یہ سب میری محنت نہیں، اللہ کی عطا ہے۔

/

کوئی بھی سیریز ہو، عمران سیریز، جاسوسی دنیا یا جن سیریز کا ذکر آپ نے اپنی تحریر میں کیا ہے، مصنف کی محنت، قارئین کا پیار اور اس کے علاوہ "زمانے" کے اثرات سے بھی متاثر ہوتی ہےاور ہم جس "وقت" میں لکھے رہے ہیں ، آپ جانتے ہی ہیں کہ کیا حالات ہیں۔ سرمایہ لگا کر کتاب چھاپنے میں مسئلہ نہیں ہوتا، مسئلہ اس کتاب کو ہر دروازے تک پہنچانے میں ہے، جب قارئین اس سلسلے میں میرے ساتھ ہوں گے تو یہ بھی ہو جائے گا اگر۔۔۔اللہ نے چاہا تو۔

/

ایکسٹو پبلیکشنز محض قارئین کی محبت سے وجود میں آیا ہے اور عمران سیریز کے قارئین کی یہ محبت انمول اور بے مثال ہے، یہ تحریک ظاہر کرتی ہے کہ "قارئین " ہی ہیں جو کسی بھی تحریر یا سیریز کو آگے لے کر چلتے ہیں، قارئین ہی ہیں جو عمران سیریز سے اتنی محبت رکھتے ہیں کہ اسے بار بار میں پڑھنا چاہتے ہیں اور گرین سیریز کے قارئین اس بات کے گواہ ہیں کہ قارئین کی خواہش رہی ہے کہ میں بھی عمران سیریز پر قلم اٹھاؤں، اسی طرح پبلشرز کی طرف سے بھی پیشکش کی گئی۔

/

میں جب بھی پبلشر کے پاس پہنچا، جواب یہی ملا کہ

"نئے کردار اور تخلیق پر آپ وقت برباد کر رہے ہیں، لوگ اسے نہیں پڑھیں گے، عرق ریزی مت کیجئے اور عمران سیریز لکھیں، بعد میں گرین سیریز چھاپنے کا بھی موقع بن جائے گا، عمران سیریز کی بنیاد پختہ ہے ، لوگ اسے پڑھتے ہیں۔ مشکل کام کر رہے ہیں آپ اور ضائع بھی ہو رہا ہے کیونکہ اس سے مالی طور پر کوئی فائدہ نہیں، اسے چھوڑ کر اس کام میں شامل ہوں جو آسان اور فائدہ مند ہے۔"

/

پبلشرز کے علاوہ ، صاحب درد احباب، وہ احباب جو جانتے ہیں کہ تخلیق کا درد کیا ہے، لکھنا عرق ریزی کا کام ہے، وہ بھی اپنے خلوص اور درد دل کے باعث مجھے یہ کہہ چکے ہیں کہ یہ کام مشکل ہے اور اس سے فائدہ بھی نہیں ہو رہا۔

/

گرین سیریز کو کسی بھی سیریز سے مقابلے کی غرض سے نہیں لکھا جا رہا ، نہ ہی یہ کسی دوسری سیریز کی متبادل ہے اور نہ ہی ادب میں اعلی مقام حاصل کرنے کے لئے لکھی جارہی ہے۔ یہ میری سوچ، میرے خیالات، انداز ، احساسات کی ترجمان ہے، میری ذہنی ورزش ہے ۔میری بس یہ کوشش ہوتی ہے کہ اس کی انفرادیت قائم رہے لیکن۔۔۔جیسے انسان وجود اور اعضا کے اعتبار سے ایک جیسے ہونے کے باوجود منفرد ہیں اسی طرح یہ سیریز بھی انفرادیت رکھتی ہے۔قارئین اسے پسند کرتے ہیں، اس سے پیار کرتے ہیں تو ان کا احسان مند ہوں، ان احباب کا بھی ممنون ہوں جو اس سیریز کو زیادہ سے زیادہ افراد تک پہچانے میں میری مدد کرتے ہیں اور ان احباب کا بھی جو پڑھ کر کسی نہ کسی طریقے سے حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔

والسلام

ابنِ طالب۔

Post a Comment

0 Comments